شادی ایک حسین لفظ تو ہے لیکن ایک امتحان بھی ہے اور یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ کیسی قابلیت اور سمجھداری سے اسے پاس کرتے ہیں۔ آئیے آج ہم آپ کو ایسے گُر بتاتے ہیں کہ شریک حیات کے ساتھ آپ سب کے دلوں پر حکمرانی کرسکیں۔
مشترکہ خاندانی نظام ہے تو کچھ باتوں کا خیال کیجئے
آج کل یہ سسٹم بہت کم دیکھنے میں آرہا ہے لیکن اگر آپ جوائنٹ فیملی میں رہتی ہیں تو کچھ باتوں کا خیال ضرور رکھیں۔ چھوٹی چھوٹی باتوں کو نظر انداز کریں اور ایک دوسرے کی اچھی عادات کو سراہیں۔ ’’میں‘‘ اور ’’تم‘‘ کے بجائے ہم لوگ جیسے لفظ استعمال کریں۔ جس سے اپنائیت کا احساس ہو ذاتیات پر گفتگو سے پرہیز کریں۔ بھول جائو اور معاف کردو۔ اس اصول پر کاربند رہیں۔ فضول قسم کی نوک جھونک کی وجہ سے شریک حیات کا رویہ آپ سے بھی بیزار کن ہوگا۔ ساس، سسر اور ہر رشتے کا احترام کریں۔
شریک حیات کے ساتھ ذہنی رابطہ رکھیں
ذہنی ہم آہنگی ایک کامیاب ازدواجی زندگی کیلئے ضروری ہے۔ پرسکون اور نرم لہجے میں تبادلہ خیال کریں۔ ہمیشہ شریک حیات سے سچ بولیں۔ اپنے احساسات اور مفادات کے سلسلے میں راست بازی سے کام لیں۔وقت اور حالات کے حساب سے رویے میں لچک پیدا کریں حالات کے مطابق اپنے آپ میں لچک پیدا کریں۔ کوئی بھی تلخی پیدا کیے بغیر اپنے پروگرام تبدیل کرنے کی صلاحیت آپ میں ہونی چاہیے۔ ایمرجنسی کی صورت میں اپنا تھوڑا بہت آرام قربان کردینا چاہیے۔
اپنا خیال رکھیں
اپنی ذات سے غافل ہرگز مت رہیے۔ صحیح ہے کہ ہر وقت بنائو سنگھار کے ساتھ رہنا مشکل ہوتا ہے لیکن تھوڑی سی توجہ اپنے آپ پر صرف کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ روزانہ غسل کریں۔ صاف ستھرے کپڑے پہنیں۔ بالوں کو سمیٹ کر رکھیں۔
نکتہ چینی سے پرہیز کریں
شریک حیات پر نکتہ چینی ہرگز مت کریں۔ سلیقے سے اپنی بات منوائیے۔ ذاتی مسائل کو بار بار زیر بحث لانے سے اجتناب کریں۔ اس طرح کرنے سے حالات بگڑ جاتے ہیں۔ اپنے شریک حیات کی اچھائیوں کی تعریف کرتے رہا کریں۔
مشرقیت اپنائیے
بیویوں کو چاہیے کہ وہ شرم و حیا سے کام لیں۔ اپنے اندر نسوانیت پیدا کریں۔ لبرل بننے کی کوشش میں کہیں حد سے نہ گزریں۔ مشرقیت اپنائیں۔ عورت کا کردار اور مشرقی عورت کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنے آپ پر فخر کریں۔ ام المومنین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہما کی حیات طیبہ پر مبنی کتب کا باریک بینی سے مطالبہ کیجئے۔ان کے بتائے گُر اپنائیے اور پھر دیکھئے زندگی کیسے پرسکون گزرتی ہے۔
طنز! بے شمار گھرانے اجڑ چکے! آپ اپنا بچالیں!
حسن سلوک سے پیش آئیے! خوش و خرم رہیے
حسن سلوک سے پیش آئیے۔ خوش گفتار بنیے۔ ہلکی پھلکی باتوں اور ہنسی مذاق سے محظوظ ہوا کریں۔ صبر اور بردباری سے کام لیں۔ ہر کام متوازن طریقے سے سرانجام دیں۔ کوشش کریں کہ شریک حیات کو شکایت کا موقع کم سے کم ملے۔ یہ درست ہے کہ دونوں فریقوں کو اس طرح کے فرائض انجام دینے چاہئیں لیکن اگر ایک ایسا نہیں کرتا تو یقین کریں کہ آپ کے حسن سلوک سے وہ ایسا کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔ ایک دوسرے پر بھروسہ، خوش خلقی، وقار اور عزت و تکریم کے معاملات میں آپ اپنے رفیق زندگی کے ساتھ ایسا ہی برتائو کریں جیسا آپ اپنے لیے ان سے توقع کرتے ہوں۔ آپ کی ذہنی سوچ یہ ہونی چاہیے کہ آپ اپنے شریک حیات کو کس طرح خوش رکھ سکتی ہیں۔ یہ رویہ کوشش کرکے پیدا کرنا پڑے گا۔ اس مقصد کے حصول کیلئے آپ کو نہ صرف مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے بلکہ ایسے مواقع خود پیدا بھی کرنا چاہیے۔ یاد رکھیں کہ مکمل شخصیت کسی کی بھی نہیں ہوتی۔ ہر شخص کے اندر خوبیوں کے ساتھ خامیاں بھی ہوتیں ہیں۔ لہٰذا آپ لوگوں کو اس حالت میں قبول کریں۔ جیسے کہ وہ ہیں۔
شریک حیات تبدیل کرنے کی کوشش؟
اس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ آپ اپنے رفیق زندگی کے اندر پائی جانے والی بری عادتوں کو تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں۔ لیکن یہ تبدیلی فوراً ہی پیدا کرنے کی کوشش نہ کریں۔ اور اس کیلئے غیر پسندیدہ رویہ مت اپنائیں۔ دنیا کے کسی بھی شخص سے اپنے شریک حیات کا ایسے لہجہ میں موازنہ ہرگز مت کریں۔ جس سے اسکی انا کو ٹھیس پہنچے یا اس کی تذلیل ہوتی ہو۔اگر آپ کے شریک حیات نے کوئی ایسا کام کر ڈالا ہے۔ جس کا نتیجہ خراب نکلا ہو۔ معاملہ اتنا سنگین ہے کہ اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور آپ کیلئے اپنی ناراضگی اور غصے کا اظہار ضروری ہوگیا ہوتو صرف ایک بار ہی سب کچھ کہہ ڈالیں اور ہر معاملے کو اسی وقت ہمیشہ کیلئے ختم کردیں۔ اسے بار بار ہرگز مت دہرائیں۔ مختصراً یہ کہ بار بار طنز کرنے سے احتراز برتیں۔ اس طرزِ عمل سے بہت سے خاندان اجڑ چکے ہیں۔
اور بات طلاق تک جاپہنچی ہے اپنے شریک حیات کی ضروریات اور پسند کا خیال رکھیں اور اس کے کہنے سے پہلے ہی انہیں پورا کردیا کریں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں